این اے 15 سے نواز شریف کو شکست دینے والے شہزادہ گشتاسپ نے کہا ہے کہ نواز شریف کو یقین نہیں آتا کہ وہ ہار بھی سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ گشتاسپ نے کہا کہ میرا نواز شریف سے مقابلہ تھا، میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار تھا۔
شہزادہ گشتاسپ کا کہنا ہے کہ میرا خیال تھا نواز شریف 25 ہزار سے زیادہ ووٹ نہیں لے سکیں گے، میں سمجھتا ہوں نواز شریف کو اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آر او نے اپنی رپورٹ جمع کرا دی ہے، این اے 15 میں شفاف انتخابات ہوئے، این اے 15 میں حکومتی مشینری نواز شریف کے ساتھ تھی، ہمیں تو جلسہ کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی، کیپٹن (ر) صفدر نے اپنے رویے سے لوگوں کو تنگ کیا جس کا مجھے فائدہ ہوا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن میں این اے 15 مانسہرہ سے امیدوار نواز شریف کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
کامیاب امیدوار کے وکیل بابر اعوان جبکہ نواز شریف کی طرف سے جہانگیر جدون اور بیرسٹر ظفر اللّٰہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ لیڈی آر او کی رپورٹ کی کاپی دیں، ہمیں درخواست کی کاپی بھی چاہیے، بینچ نے عدم حاضری پر نواز شریف کی درخواست مسترد کی، پھر بحال کر دی، اس آرڈر کی کاپی بھی دیں،آر او کو تبدیل کیا گیا، ہمیں اس پر اعتراض ہے۔
نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ہمیں خود اعتراض ہے کہ آر او کیوں تبدیل ہوا۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آر او بیمار تھیں، انہوں نے درخواست دی کہ انہیں تبدیل کیا جائے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے پنڈی والا کمشنر بھی بیمار تھا۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ لوگ بیمار ہو جاتے ہیں، ہر بات پر شک نہ کریں۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 8 فروری والا الیکشن رہنے دیں، 9 فروری والا کوئی نہیں مانے گا۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایک امیدوار 2 سیٹوں سے جیت جائے تو ایک تو چھوڑنی ہوتی ہے۔
وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ابھی تو ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کونسی نشست چھوڑیں، ابھی ہم نے حلف نہیں لیا ہے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے نہ ہی الیکشن ٹربیونل، درخواست گزار ایک وکیل رکھیں، یہاں دو وکیل پیش ہو رہے ہیں۔
وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ ہمیں آر او کی کاپی اور ریکارڈ دونوں دیں۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہاں کالا ڈھاکا کے نتائج کا معاملہ ہے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم 25 ہزار کی لیڈ سے جیتے ہیں، کالا ڈھاکا کیا کر لے گا، وہ ایک کونا ہے۔
وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ کالا ڈھاکا کا 2 لاکھ ووٹ ہے۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 26 فرروی تک ملتوی کر دی۔