انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ رفعت مختار نے کہا ہے کہ کراچی میں مافیاز کا راج ہے، مضبوط مکینزم کے بغیر خاتمہ ممکن نہیں۔
ایف پی سی سی آئی میں تاجروں اور صنعت کاروں سے گفتگو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ کنٹینرز کا مال چوری کرنے والے گینگز نے اپنے گودام بنائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سسٹم کا نہیں ہوں، نہیں جانتا زمینوں کے قبضے میں سسٹم کا کیا کردار ہے۔
رفعت مختار نے مزید کہا کہ 2023 کے دوران جرائم 4 فیصد کم ہوا، 6 ماہ میں 100 سے زائد اسٹریٹ کرمنل مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ گٹکا، ماوا میں بہت پیسہ ہے، اس کی بہت طلب ہے، حرام عام ہے پولیس والے بھی کھاتے ہیں۔
آئی جی سندھ نے یہ بھی کہا کہ تقریباً 4 لاکھ نشئی ہیں، شہری 15 پر کال کریں تاکہ انہیں پکڑا جاسکے۔
ایف پی سی سی آئی رہنما خالد تواب نے کہا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم بہت بڑھ گیا ہے۔
اختیار بیگ نے کہا کہ فیکٹریوں کے کنٹینرز اور ٹرک لوٹنے کا کام شروع ہوگیا ہے، نیشنل ہائی وے پر روزانہ لوٹ مار کے 10 کیسنز ہورہے ہیں۔
ٹیکسٹائل ایکسپورٹرنے شکایت کی کہ پرسوں اسپتال کے اندر سے بیٹے کی مہنگی گاڑی چوری ہوگئی، مجھ سے 50 لاکھ روپے چھینے گئے، جو پولیس نے واپس کروائے۔