امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں ہم سے 6 حلقے چھینے گئے، یہ فارم 47 کا الیکشن تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کہا کہ قوم کے فیصلوں کو عزت نہیں دی گئی، الیکشن کے بعد یکسوئی آتی ہے لیکن اس الیکشن سے انارکی میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اصل فارم 45 ہے، جس پر آر او کے دستخط ہوتے ہیں، قوم چاہتی ہے کہ فارم 45 والوں کو تسلیم کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ رات 12 بجے تک ایک امیدوار جیتتا ہے اور رات کے آخر میں کوئی اور، گزشتہ الیکشن میں آر ٹی ایس اس الیکشن میں ای ایم ایس ناکام ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن فارم 47 کا الیکشن تھا، موبائل فون بند ہونے سے لوگوں کا رابطہ منقطع ہوا، اب تو امریکا نے بھی کہا کہ تحقیقات ہونی چاہیے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی پر لوگوں نے اعتماد کیا، ہمارے ووٹرز میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں دو گنا سے زائد ووٹ ملے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہم سے 6 حلقے چھینے گئے، ان تمام حلقوں کے فارم 45 ہمارے پاس موجود ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ آزاد تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے، تحقیقات تب ہی ہوسکتی ہیں، جب چیف الیکشن کمشنر قوم سے معافی مانگیں اور استعفیٰ دیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جن حلقوں میں ہم ہارے ہیں وہاں بھی ہمارے ووٹ فارم 45 سے کم ظاہر کیے گئے، عزم کیا ہے کہ سویلین بالادستی کےلیے جدوجہد کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کے ہاتھ توڑیں گے، ہر صورت عوام کو وہی نمائندے دیں گے، جن کو انہوں نے ووٹ دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان کا ماضی قوم کے سامنے ہیں ان کی کرپشن سے قوم آگاہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست کسی فرد یا خاندان کے لیے نہیں بلکہ عوام کےلیے ہے۔