متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی نے پارٹی کا اصولی مؤقف نہ مانے جانے پر اپوزیشن میں بیٹھنے کی رائے دیدی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت پارٹی کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی اجلاس میں ایم کیو ایم قیادت نے ن لیگ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے رابطہ کمیٹی اراکین سے حکومت کے ساتھ چلنے یا اپوزیشن میں بیٹھنے سے متعلق رائے بھی لی۔
ذرائع کے مطابق اراکین رابطہ کمیٹی نے رائے دی کہ ایم کیو ایم پاکستان کا اصولی مؤقف نہیں مانا جاتا تو اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیے۔
پارٹی اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم کا اصولی مؤقف ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو ہی کام کرنے دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی آئینی ترامیم اس کا اصولی مؤقف ہے۔
ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی مسلم لیگ ن کے ساتھ آئندہ دنوں مذاکرات کے بعد حتمی فیصلہ کرے گی۔ رائے ہے کہ قومی اسمبلی میں حلف برداری سے قبل ن لیگ کے ساتھ معاملات طے کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق اراکین رابطہ کمیٹی نے متحدہ قومی موومنٹ کی مذاکراتی کمیٹی پر ایک بار پھر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا۔