امریکا میں قائم تحقیقی گروپ انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیزی بڑھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023ء کے آخری 6 ماہ میں ابتدائی 6 ماہ کے مقابلے میں مسلمان مخالف نفرت انگیزی کے واقعات میں 63 فی صد اضافہ ہوا۔
انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 75 فیصد واقعات بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتی ریاستوں میں ہوئے جن میں مہارا شٹرا، اتر پردیش، مدھیہ پردیش شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں2023ء میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کے 668 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔
انسانی حقوق کے گروپس کا کہنا ہے کہ 2014ء میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مسلمانوں کو مشکلات اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔