سندھ ہائی کورٹ نے برساتی نالوں پر تجاوزات کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران کمشنر کراچی کو خود جاکر نالوں کا دورہ کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں برساتی نالوں پر تجاوزات کے خلاف درخواست پر جسٹس صلاح الدین پنہور نے سماعت کی۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہارِ کرتے ہوئے کمشنر کو خود جاکر نالوں کا دورہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالتی حکم کے مطابق درخواست گزار بھی سروے ٹیم میں شامل ہوگا۔
درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 2020ء میں نالوں سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا، حکم کے باوجود نہ نالے صاف کیے گئے اور نہ تجاوزات کا خاتمہ ہوا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے سندھ حکومت، کمشنر کراچی و دیگر اداروں کے رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ تو وہی کیس ہے جس میں شہر سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم تھا، سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا، کیا شہر کے نالے صاف نہیں ہوئے؟
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ گلشن اقبال، قائد اعظم کالونی، راجپوت کالونی کے نالوں پر تجاوزات ہیں، قابضین کو معاوضہ بھی ادا کیا جاچکا ہے پھر بھی آپریشن نہیں کیا جا رہا، سیاسی اثرو رسوخ کی بنیاد پر تجاوزات کے خلاف آپریشن روک دیا جاتا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق سونگل نالے پر تجاوزات قائم ہیں، بارش میں علاقہ ڈوب جاتا ہے، علاقے کی 19 گلیاں بند کر کے نئی آبادی قائم کر دی گئی ہے۔
عدالت نے کمشنر کراچی اور دیگر اداروں کو سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہ کروانے کی وجہ بتانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے 26 مارچ کو تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔