مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں مطالبہ کیا ہے کہ لاہور میں خاتون کو ہراساں کرنے والوں کیلئے سزائیں تجویز کریں۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ لاہور میں ہجوم نے ایک خاتون کو ہراساں کیا، ایک بہادر بچی نے اسے بچایا، جس ہجوم نے ہراساں کیا ویڈیو میں ان کے چہرے واضح ہیں، چہرے جو صاف نظر آرہے ہیں کتنوں کو گرفتار کر کے ریمانڈ لے کر جیل میں ڈالا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ یہی وہ روایت ہے جس سے یہ فائدہ اٹھاتے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل نے تجویز دی تھی کہ بہتان لگانے والے کو سزا دی جائے، تجویز تھی کہ بہتان لگانے والے کو وہی سزا دی جائے جو لگائے گئے الزام کی سزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے فیصلہ دیا جس کے بعد اس سے متعلق سینیٹ میں ایک بل آیا تھا، اس بل کا کیا بنا علم نہیں، قانون سازی کر کے کڑی سزائیں تجویز کریں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، پاکستان کی جیلوں میں 1400 خواتین قید ہیں، غیر سیاسی خواتین بھی ہمیں اتنی ہی عزیز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی جرم کو سیاست، مذہب اور صحافت کے پردے میں چھپایا نہیں جاسکتا، جرم جرم ہے، بغیر کسی کو قانون سے گزارے اس لیے چھوڑا نہیں جاسکتا کہ اس کی سیاسی وابستگی ہے۔
عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ان کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے کہ ان کی سیاسی وابستگی ہے۔