مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے تحریک انصاف کے خط کو ایک اور این آر او مانگنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کا مطلب امریکا اور آئی ایم ایف سے این آر او مانگنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یہ این آر او نہیں ملے گا بطور رکن حلف لینے کے بعد یہ لوگ 8 فروری کے انتخابات کو تسلیم کر چکے ہیں۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ لوگ اپوزیشن کا کردار ادا کریں ہم خوش آمدید کہیں گے، اب سب کو پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کے عمل میں ہم نے ایک دوسرے کے خلاف تقاریر کیں، وہ عمل ختم ہوچکا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ایوان میں آکر تعمیری اپوزیشن کریں، امید ہے پی ٹی آئی اپنی روش پرنظرثانی کرے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ انتخابات سے متعلق شکایات کےلیے الیکشن کمیشن اور عدلیہ کے فورم موجود ہیں جبکہ پی ٹی آئی پاکستان کے مسائل دیگر ممالک میں جاکر اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی غیرملکی مداخلت کا دروازہ کھول رہی ہے، پی ٹی آئی نے ایم ایم ایف کولکھا ہے۔ آئی ایم اے کے پاس کون سے اختیارات ہیں کہ پاکستان کی الیکشن کا آڈٹ کرسکے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے پاس جاکر کہتی ہے پاکستان کے الیکشن کے معاملےمیں مداخلت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مسئلہ دھاندلی نہیں وہ امریکا اور آئی ایم ایف کے پاؤں پکڑ رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو این آر او دیا جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مقدمات کا سامنا عدالتوں کے سامنے کرنا پڑے گا، انہیں امریکا اور آئی ایم ایف سے این آر او نہیں ملے گا۔