پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے اسد قیصر نے سائفر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ ہمارا لیڈر جھکے گا، نہ ہم جھکیں گے، بھول جائیں یہ بات، یہ تو آغاز ہے، ہم تمام حالات سے نکل چکے ہیں۔
اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ سائفر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، یہ لوگ تو کہتے تھے سائفر جھوٹ کا پلندہ ہے،کیا یہ نہیں کہتے تھے کہ سائفر نہیں ہے یہ جھوٹ کا پلندہ ہے، ایک دن میں 14-14 گھنٹے عدالت کی کارروائی چلتی رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آ رہی کہ 14، 14 گھنٹے عدالتی پروسیڈنگز چلتی رہیں، اس لیے کہ الیکشن کے دوران ورکرز کو مایوس کیا جائے، گن پوائنٹ پر اس کو سزا سنائی گئی، حکومت سے مطالبہ کروں گا کہ سائفر پر جوڈیشل کمیشن بنائے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتا ہوں، کل پیغام دیا گیا ہے کہ کوئی اسمبلی میں تقریر کرے گا تو اس کے ساتھ یہ ہوگا۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ 29 سال گزارے، بانی پی ٹی آئی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی کمٹمنٹ کی بنیاد پر کہا کہ میں مر جاؤں گا لیکن بانی پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑوں گا، قانون کی بالادستی کے لیے ہم ملک بھر سے سب کو اکٹھا کریں گے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ نہ ہمارا لیڈر جھکا ہے اور نہ ہم جھکیں گے، عمران خان کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ،،ڈر اور خوف کا وقت گزر چکا۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ کراچی میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، بلاول صاحب کہہ رہے ہیں کہ آئیں بیٹھیں، ہمارے ووٹروں کو اٹھایا جاتا ہے ہمارے سپورٹرز کو اٹھایا جاتا ہے۔
اسد قیصر نے اس دوران چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول صاحب، آپ کو پتہ نہیں کہ اتنی بڑی دھاندلی کا کوئی تصور نہیں ملتا۔
اسد قیصر کی تقریر کے دوران سرکاری ٹی وی نے پارلیمنٹ کی نشریات بند کر دیں۔