اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیانات ٹھیک ہیں، اتحادی سیاسی جماعتوں کی اپنی سوچ ہے، ان کے شکوے سیاسی بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اس وقت سیاست میں دو قسم کی تقسیم پیدا ہو چکی ہے، ایک گروپ مفاہمت تو دوسرا عدم استحکام چاہتا ہے، ایک قسم اختلافات بھلا کر ترقی کرنا چاہتی ہے، دوسری قسم گمراہی اور جلاؤ، گھیراؤ پر یقین رکھتی ہے چاہے وہ فوجی اثاثے ہی کیوں نہ ہوں، اس حال میں قانون اپنا راستہ لے گا تو وہ مزید انتشار پھیلانے پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ، مکالمہ اور دلیل کی گنجائش معاشرے میں نہیں رہی، شکوے و شکایت اور ڈائیلاگ سے باہمی اختلافات ختم کیے جا سکتے ہیں، ڈائیلاگ کرنا پڑے گا ورنہ کہیں پہنچ نہیں پائیں گے اور جھگڑے میں رہیں گے۔
مسلم لیگ نے کے رہنما کا کہنا ہے کہ خوفزدہ ہوں، سوچ کا اختلاف ایسی جگہ چلا گیا جہاں دلیل کی گنجائش نہیں، معاشرے میں رواداری اور سیاسی ڈائیلاگ کا کلچر پیدا کیا جانا چاہیے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ خواہش ہے کتب میلے سجتے رہیں، نوجوانوں کے ہاتھ میں کتاب کا ہونا مثبت کلچر پیدا کرتا ہے، سوچ کا اختلاف بڑھ جائے تو ذاتی عناد بن جاتا ہے۔
ملک محمد احمد خان کا مزید کہنا ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی کمی کے باعث بیروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔