مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جب ملک معاشی ترقی کرنے لگتا ہے معلوم نہیں کیوں کوئی ٹانگ کھینچ لیتا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس ایوان نے بہت زیادہ کام کیا ہے، اس ایوان کا ڈسپلن ہوا کرتا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایوان کے اندر علامتی احتجاج تو ٹھیک ہے، قومی اسمبلی میں جو ہو رہا ہے اس سے اچھا پیغام نہیں جارہا، اس ایوان کا تھوڑا خیال رکھنا چاہیے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت وقت کی ضرورت ہے، 2013ء میں ملک دیوالیہ ہونے جارہا تھا، اس کے بعد مسلم لیگ ن کی حکومت آئی اور ملک کی جی ڈی پی بڑھی اور مہنگائی کم ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 2014ء کے دھرنے کے خلاف ساری جماعتیں متحد ہوئیں، وہ جمہوریت کی کامیابی تھی، ہمیں دنیا کی چوبیسویں بڑی معیشت ڈکلیئر کیا گیا تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پیش گوئی تھی کہ ملک جی 20 میں جا رہا ہے، پھر ملک کو کس کی نظر لگ گئی، کس کی سازش تھی، میں اس سازش کو پراجیکٹ 2011ء کہتا ہوں، اس ملک میں پاناما کا ڈراما رچایا گیا۔
ن لیگ کے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو اکیلے کوئی جماعت طاقت ور نہیں بنا سکتی، ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا عادی ہوں، مشاہد حسین جانتے ہیں ہم نے کیسے ایف سولہ کے پیسے واپس لیے تھے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ میں پانچ سال متاثر رہا، میں نے کہا تھا کہ یہ اخراجات نہیں ہوں گے، میں نہیں کہوں گا کسی نے غلط کام کیا اسے معافی دے دیں، پاکستان کے خلاف سازش ہے کہ اسے کمزور رکھو۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اللّٰہ نہ کرے وہ دن آئے جب کوئی اپنی ٹرمز ہمیں ڈکٹیٹ کرے، 13 جماعتوں نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب ہم مستحکم ہیں، ملک کو آگے لے جانے میں سال لگیں گے، ہمیں ملکر کام کرنا چاہیے، میرا ضمیر مطمئن ہے۔