سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میرے اختلافات ایم کیو ایم لندن سے تھے، ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی اختلاف نہیں۔
فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ انقلاب لانے کے لیے ملکی سالمیت کو خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا، انقلاب لانے کے بہت سے طریقے ہیں، جسٹس سسٹم کے ذریعے آپ انقلاب لا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عدالتی نظام پر سوالیہ نشان ہے، بانی پی ٹی آئی مزید پریشانیوں میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ سے سینیٹ کی جنرل نشست کے آزاد امیدوار فیصل واوڈا کے تجویز اور تائید کنندہ بننے پر پارٹی کے بعض رہنماؤں میں تحفظات پیدا ہو گئے ہیں۔
انہوں نے اس فیصلے پر پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے ایک رہنما نے جنگ سے بات چیت میں کہا کہ ملکی حالات اور سیاسی معاملات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اختلافات ہونا جمہوری عمل کا حصہ ہے۔