وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ اراکین نے تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی ترویج کے تناظر میں کیا۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میثاق معیشت کے ساتھ میثاق یکجہتی کی بھی ضرورت ہے۔
وفاقی کابینہ نے میرعلی دہشتگرد حملے کے شہداء کو خراج عقیدت اور ان کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم ظاہر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری قوم میرعلی دہشتگرد حملے کے شہداء کو سلام پیش کرتی ہے، دلیر جوانوں نے جان پر کھیلتے ہوئے دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور جام شہادت نوش کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو 100فیصد ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دنیا کے بہترین ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔
کابینہ اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ہولڈنگ کمپنی تشکیل دینے کی منظوری بھی دے دی۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ ایف بی آر کے 2400 ارب روپے سے زائد کے مقدمے عدالتوں اور ٹربیونلز میں زیر التواء ہیں، ایک ڈیجیٹل نظام کا اجراء کیا جا رہا ہے، اس سے زیر التواء مقدموں کے حل میں تیزی آئے گی۔