سکھر کی جنرل لائبریری کی 80 ہزار تاریخی کتب پر مشتمل علمی خزانہ پھپوندی اور دیمک کی نظر ہونے لگا۔
گزشتہ برسات میں نا صرف لائبریری کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہوئی بلکہ اس میں موجود سیکڑوں نادر و نایاب کتب پھپھوندی اور دیمک کی نظر ہوتی جارہی ہیں۔
فنڈز کی کمی کے باعث جنرل لائبریری کےلیے کتابوں کی آخری خریداری 2006 میں کی گئی تھی جبکہ تمام اخبارات بھی بند ہوچکے ہیں۔
ملازمین کی کمی کی وجہ سے لائبریری کی نایاب کتب دھول مٹی اور جالوں میں اٹی نظر آتی ہیں۔
قدیمی لائبریری میں اردو، انگریزی، سندھی، فارسی اور ہندی زبانوں میں مذہب، معاشیات، سیاسیات، فلسفہ سمیت 30 مختلف موضوعات پر تقریباً 80 ہزار کتب موجود ہیں۔
1092 ہجری میں لکھا گیا قرآن پاک کا قلمی نسخہ بھی لائبریری کی زینت ہے، جسے محفوظ بنانے کیلئے جامشورو کے ایم ایچ پنہور انسٹیٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کی جانب سے اسکینگ کا عمل جاری ہے۔