کسان کارڈ پر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی تصویر لگانے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
درخواست شہری مشکور حسین نے وکیل کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز، حکومت پنجاب اور نواز شریف کو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پبلک فنڈز ذاتی تشہیر کے لیے استعمال نہیں ہو سکتے، کسان کارڈ پر نواز شریف کی تصویر لگانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ پنجاب حکومت کو نواز شریف کی تصویر والے کسان کارڈ جاری کرنے سے روکے، کسان کارڈ پر نواز شریف کی تصویر لگانے پر آنے والے اخراجات نواز شریف سے وصول کیے جائیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ درخواست کے حتمی فیصلے تک کسان کارڈ کی پرنٹنگ روکنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی زیرِ صدارت زرعی اصلاحات پر منعقدہ اجلاس میں نواز شریف کسان کارڈ کی منظوری دی تھی۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نواز شریف کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشت کاروں کو آسان شرائط پر ایک سال میں 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا، بہترین بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات کی خریداری کے لیے 30 ہزار فی ایکڑ قرض دیا جائے گا۔