یورپ میں سہانے مستقبل کا خواب کوئٹہ کے علی آغا اور بیوی بچوں کو نگل گیا۔
کوئٹہ کا علی آغا، اس کی اہلیہ اور 4 بچے ترکی سے کشتی میں یورپ کے سفر پر روانہ ہوئے تھے۔
تارکین وطن کی کشتی شمالی ترکیہ کے قریب طوفان کی زد میں آکر اُلٹ گئی، علی آغا، بیوی اور 4 بچوں سمیت سمندر میں ڈوب کر موت کے منہ میں چلے گئے۔
کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ کے علی آغا، اُن کی 40 سالہ اہلیہ بی بی طاہرہ، چار بچے سبحان 14سال، سجاد 12 سال، فاطمہ 10 سال اور کوثر 5 سال جان کی بازی ہار گئے۔
ترک حکام کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں سوار علی آغا خاندان سمیت 23 تارکین وطن کی لاشیں نکالی گئیں۔
اہل خانہ کے مطابق 20 مارچ کو ترکیہ سے کسی جاننے وا لے نے ٹیلی فون پر حادثے کی اطلاع دی اور بتایا کہ کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا۔
ہم نے ترکیہ میں پاکستانی سفار تخانے اور ترکیہ حکام سے رابطہ کیا میتوں کو کوئٹہ لانے کا طریقہ کار بہت مہنگا، پیچیدہ اور وقت طلب تھا۔
اہل خانہ کے مطابق ترکیہ سے ایک میت کو کوئٹہ لانے کا خرچ کم از کم 8 ہزار ڈالر بتایا جا رہا تھا، جس پر خاندان نے جاننے والوں کو انہیں وہیں دفنانے کی اجازت دے دی۔
اہل خانہ کے مطابق علی آغا، بیوی اور بچوں کی تدفین استنبول میں کردی گئی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق علی آغا اپنے خاندان سمیت 4 سال پہلے کوئٹہ سے ایران اور پھر 2 سال قبل ایران سے ترکی منتقل ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی وجہ سے پورا خاندان کرب میں مبتلا ہے اور بوڑھے والدین صدمے میں ہیں۔