سائنسدانوں نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہےکہ سطح زمین سے 700 کلومیٹر نیچے ایک بہت بڑ ا سمندر موجود ہے۔
سائنسدانوں کا یہ انکشاف سننے میں بالکل کسی سائنس فکشن ناول کی کہانی لگتی ہے کیونکہ فرانس کے 19 ویں صدی کے معروف ناول نگار یولز ورن (Jules Verne) نے اپنے ایک ناول میں یہ خیال پیش بھی کیا تھا کہ زمین کے اندر بھی ایک سمندر چھپا ہوا ہے۔
زمین پر پانی کی موجودگی کی تاریخ جاننے کی جستجو نے محققین کو ایک چونکا دینے والی حقیقت کے پاس لے گئی کہ ایک بڑا سمندر زمین کی سطح سے 700 کلومیٹر نیچے بھی موجود ہے۔
محققین کے مطابق، زمین کی سطح سے 700 کلومیٹر گہرائی میں یہ سمندر ایک نیلی چٹان کے اندر چھپا ہوا ہے جسے رنگ ووڈائٹ کہا جاتا ہے اور ہماری سوچ کو مزید اُلجھا دیتا ہے کہ زمین کا پانی کہاں سے آیا ہے۔
محققین نے بتایا ہے کہ اس زیرِ زمین سمندر کا حجم اتنا وسیع ہے کہ یہ زمین پر موجود تمام سمندروں کے کُل حجم سے تین گنا زیادہ ہے۔
اس دریافت نے ارتھ واٹر سائیکل کے بارے میں بھی ایک نیا نظریہ پیش کیا ہے یعنی ممکن ہے کہ زمین پر موجود تمام سمندر سطح زمین کے نیچے چُھپے ہوئے سمندر کے پانی سے ہی بنے ہوں۔
الینوائے کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے محقق اور اس تحقیق کےسربراہ اسٹیون جیکوبسن کا کہنا ہے کہ ’یہ نئی دریافت اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ زمین کے اوپر پانی اس کے اندر سے نکل کر آیا ہے‘۔
اُنہوں نے کہا کہ سطح زمین کے نیچے چُھپا یہ سمندر اس بات کی بھی وضاحت کر سکتا ہے کہ دنیا کے سمندروں کا حجم لاکھوں سالوں سے برقرار کیوں ہے۔