• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانی چیئرمین کا ججز خط پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ


بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ہائی کورٹ ججز کے خط کے کیس میں فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کردیا۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ججوں کے خط کے کیس میں فل کورٹ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ججز کو آواز اٹھانے پر سلوٹ کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ ملک کو بچالیں۔

بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ججز نے جو خط لکھا سب کو پتہ ہے رجیم چینج ہوئی یہ باتیں تب سے چل رہی ہیں، ججز ہمیں پیغامات دیتے تھے کہ وہ بے بس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شکر ہے تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے انکار کیا اور سپریم کورٹ کا 7 رکنی بینچ بنا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ کا بننا کمیشن بننے سے بہتر ہے، ججز کا خط لکھنا سنجیدہ معاملہ ہے اس پر فل کوٹ کو سماعت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عدت کیس سننے والے جج قدرت اللّٰہ نے بتایا بیٹے کا ولیمہ نہیں کرسکتا جب تک فیصلہ نہ سناؤں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر کیس میں میرا بیان ہو رہا تھا، جج 10 منٹ کےلیے باہر گئے اور واپس آکر فیصلہ سنادیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت عزیز صدیقی کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل میں گیا تھا، اس لیے ہم خاموش رہے، عدلیہ میں مداخلت اور ججز خط کی انکوائری کا آغاز شوکت صدیقی کیس سے ضرور شروع کریں۔

اس موقع پر صحافی نے استفسار کیا کہ شوکت عزیز صدیقی نے جنرل فیض پر الزامات لگائے تھے اس وقت آپ وزیراعظم تھے۔

اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جنرل فیض ہو یا کوئی اور تحقیقات ہونی چاہیے، جنرل فیض کی تقرری میں نے نہیں کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ چپ نہ بیٹھے تو کیسز بنائے جائیں گے اور سزائیں ملیں گی۔

عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر لندن پلان پر عمل درآمد کا مرکزی کردار تھا، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن نے مل کر لندن پلان پر عمل درآمد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اور ایس آئی ایف سی جو مرضی کرلیں ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اہلیہ بشریٰ بی بی کو زہر دیا جائے گا تو کیا میں خاموش بیٹھوں گا؟

دوسری طرف اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ججوں کے خط سے متعلق سپریم کورٹ کے سو موٹو ایکشن پر بانی چیئرمین نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ میں بھی تسلیم کرلیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا کیس بے بنیاد ہے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے بھی ججوں کے خط کے معاملے پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید