• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی دستاویز میں ویٹیکن کی جنسی تبدیلیوں، سروگیٹ ولدیت کی مخالفت

کراچی (نیوز ڈیسک) نئی دستاویز میں ویٹیکن کی جنسی تبدیلیوں، سروگیٹ ولدیت کی مخالفت، ڈی ڈی ایف سربراہ کا کہنا ہے کہ ویٹیکن نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کی مخالفت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ویٹیکن نے ہم جنس پرست جوڑوں کی حمایت کے چار ماہ بعد جنس میں تبدیلیوں، صنفی نظریہ اور سروگیٹ ولدیت کے ساتھ ساتھ اسقاط حمل اور یوتھنیزیا (آرام کی موت) کے خلاف اپنی مخالفت کا اعادہ کیا ہے۔ اس کے نظریاتی دفتر (ڈی ڈی ایف) کے سربراہ کارڈنل وکٹر مینوئل فرنانڈز کا کہنا ہے کہ ویٹیکن نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کی مخالفت کی جیسا کہ مقامی کیتھولک گروہوں کی حمایت سے متعدد ممالک کی جانب سے عمل کیا جاتا ہے۔ 20 صفحات پر مشتمل دستاویز ’لامحدود وقار‘ کا اجراء خاص طور پر افریقہ میں ایل جی بی ٹی مسائل پر ڈی ڈی ایف کے پچھلے اعلان کے خلاف سخت قدامت پسند ردعمل کے بعد ہوا ہے۔ ایسی کوئی تجویز نہیں کہ ’چرچ انسانی وقار کے لیے کیا خطرہ سمجھتا ہے‘ کی وضاحت کرنے والا نیا متن ہم جنس کی خوشیوں پر ہنگاموں کے براہ راست جواب میں تیار کیا گیا جیسا کہ اسے بنانے میں پانچ سال لگ چکے ہیں۔ لیکن اس عرصے کے دوران اس میں بڑے پیمانے پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ فرنانڈز نے ایک بیان میں کہا کہ پوپ فرانسس نے گزشتہ ماہ اس درخواست کے بعد منظوری دی تھی کہ اس میں غربت، تارکین وطن کی صورتحال، خواتین کے خلاف تشدد، انسانی سمگلنگ، جنگ اور دیگر موضوعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سروگیٹ ولدیت سروگیٹ ماں اور بچے دونوں کے وقار کی خلاف ورزی کرتی ہے اور یاد دلایا کہ جنوری میں فرانسس نے اسے ’قابل نفرت‘ قرار دیا اور عالمی پابندی پر زور دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بطور اصول جنسی تبدیلی کی کسی بھی مداخلت سے اس منفرد وقار کو خطرہ لاحق ہوتا ہے جو حاملہ ہونے کے وقت سے اس شخص کو حاصل ہوا ہے۔ اس نے جنسی استحصال کا بھی انسانی وقار کے لیے خطرہ کے طور پر ذکر کیا اور اسے معاشرے میں وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا قرار دیا جس میں سائبر دھونس اور آن لائن بدسلوکی کی دیگر اقسام کے ساتھ ساتے کیتھولک چرچ بھی شامل ہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید