• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران 5 ارب ڈالر کے نئے سرمایہ کاری پیکیج، معیشت کی شرح نمو بڑھنے اور ترقی کے آثار نظر آنے سے متعلق عالمی اداروں کی رپورٹوں، مہنگائی اور شرح سود میں کمی کے امکانات، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے حکومتی مالیات میں بہتری کی توقعات، آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت اور اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کے پر اعتماد ہونے کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہر چھائی رہی ۔ تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ منگل کے روز صبح 10 بجے تک بنچ مارک 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 70 ہزار کی حد عبور کر گیا۔ گزشتہ روز 100 ایڈیکس 1203 پوانئٹس کے اضافے کے بعد 69619پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاتھا۔ گزشتہ ہفتے انڈیکس نے 68 ہزار کی حد عبور کی تھی۔ ایک سال کے دوران بنچ مارک 30 ہزار پوائنٹس بڑھا ہے۔ پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں 33 کروڑ 58لاکھ شیئر کے سودے ہوئے۔ تیزی کے سبب 59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں ایک کھرب 38 ارب 2 کروڑ 13لاکھ 47 ہزار948روپے کا اضافہ ہوا۔ سرمائے کا مجموعی حجم 96 کھرب 82ارب 65 کروڑ 58 لاکھ 18 ہزار 912روپے ہوگیا۔ مجموعی طور پر 345کمپنیوں کا کاروبار ہوا۔ ریکوڈک میں متوقع سعودی سرمایہ کاری کے باعث تیل اور گیس کے حصص کی کارکردگی مضبوط رہی۔ ماہرین کے مطابق کارپوریٹ نتائج کے سیزن نے بھی مارکیٹ میں تیزی پیدا کی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان یقیناً معاشی محاذ پر پیش رفت کے مثبت اشارے ہیں لیکن یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا اسٹاک مارکیٹ تیزی کے اس رجحان کو برقرار رکھ پائے گی؟ اسٹاک مارکیٹ سے حاصل ہونےوالے سرمایہ کو منافع بخش زون میں استعمال کرکے معاشی دبائوکم کیا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین