سانگھڑ ( محمد مبین بھٹی/ نامہ نگار ) تعلقہ کھپرو میں خسرے کا وبائی مرض بے قابو ایک ہی روز میں خسرے کی خطرناک وبا میں مبتلا دو معصوم بچے ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گئے متاثرہ خاندان کی عید کی خوشیاں ماتم میں بدل گئیں۔ تفصيلات کے مطابق تعلقہ ہیڈ کوارٹر کھپرو شہر کی اشرف کالونی کے رہائشی مولانا ابو ہریرہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دو بچے ایک سالہ زینب اور تین سالہ قاسم کو تیز بخار اور خسرے کی میڈیکل رپورٹ کے ساتھ ایک مقامی نجی اسپتال لیکر گیا جہاں سے جواب ملا کہ ایسا کوئی سیریس مسئلہ نہیں ہے یہ موسمی بخار ہے ہمارے ٹریٹمنٹ سے آپکے بچے جلد صحت یاب ہوجائیں گے تاہم دوسرے روز ہمارے پھول جیسے بچے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے اور ہماری عید کی خوشیاں ماتم میں بدل گئیں۔ مقامی باشندوں کے مطابق محکمہ صحت کی مبینہ مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے تعلقہ کھپرو میں خسرہ زدہ درجنوں بچے موت کی دہلیز پر کھڑے ہیں باوجود اس کے محکمہ صحت کے ذمہ داران فقط او کے اوکے کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں۔ مقامی شہریوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور محکمہ وزارت صحت سندھ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ تعلقہ کھپرو میں خسرے کی وبا زور پکڑ گئی ہے ۔