بی آر ٹی کے نگراں ادارے کیپوما کے مالی بحران کا شکار ہونے کے باعث ملازمین کئی ماہ کی تنخواہوں سےمحروم ہیں۔
محکمۂ ٹرانسپورٹ نے اربن موبیلٹی اتھارٹی کے آپریشن کے لیے فنڈ سے متعلق سیکریٹری فنانس کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں لکھا ہے کہ بی آر ٹی کے لیے اربن موبیلٹی اتھارٹی کو 2019ء میں 10 کروڑ روپے ملے مگر اب پچھلے 4 ماہ سے اربن موبیلٹی اتھارٹی کے آپریشنز کے لیے فنڈز نہیں ہیں، ملازمین کی تنخواہوں کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔
خط میں سیکریٹری فنانس کو آگاہ کیا گیا ہے کہ 2023ء میں اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے ساڑھے7 کروڑ روپےکا بجٹ منظور کیا، بورڈ آف ڈائریکٹر نے ساڑھے 7 کروڑ روپے گرانٹ ان ایڈ کی بھی منظوری دی، گرانٹ ان ایڈ کو صوبائی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا گیا۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ محکمۂ خزانہ نے اربن موبیلیٹی اتھارٹی فنڈز کے قیام پر اعتراضات کیے، صوبائی کابینہ نےاجازت دی کہ اربن موبیلیٹی اتھارٹی ٹرانس پشاور سے وصولی کر سکتی ہے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تجویز دی جائےکہ اربن موبیلٹی اتھارٹی ٹرانس پشاور سے وصولی شروع کرے، محکمۂ ٹرانسپورٹ نے اخراجات پورا کرنے کے لیے محکمۂ قانون سے بھی رائےمانگ لی۔
اس حوالے سے مینیجنگ ڈائریکٹر کے پی اربن موبیلیٹی اتھارٹی عماد علی نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چارج سنبھالے دو ماہ ہوئے، تنخواہوں کا مسئلہ پچھلے سال سے چل رہا ہے، بی آر ٹی کے فنڈز اخراجات اور آمدن کے معاملات کو بہتر کروں گا، ادارےمیں گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کو عید پر تنخواہ دی ہے۔