سوئیڈن کے سفیر ہنرک پرسن نے کہا ہے کہ پاکستان میں سوئیڈش کمپنیاں ابھی کم ہیں، کمپنیاں آنے سے پہلے مجھ سے سیکیورٹی کا پوچھتی ہیں۔
کراچی میں اسٹاک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہنرک پرسن نے کہا کہ میں انہیں سمجھاتا ہوں بلوچستان کہاں ہے، کراچی کہاں اور لاہور کہاں ہے۔
ہنرک پرسن کا کہنا ہے کہ اُمید کرتا ہوں پاکستان اور سوئیڈن کے مابین مشترکہ معاہدے ہوں گے، سوئیڈش کمپنیاں پاکستان میں نئی سرمایہ کاری کے لیے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر اچھا شعبہ ہے، ایس ای سی پی بہترین ریگولیٹر کا کام کر رہا ہے، بغیر لکویڈٹی کے کوئی بھی مارکیٹ مارکیٹ نہیں رہتی، ای ٹی ایف مارکیٹ میں نئی لکویڈٹی کا باعث بنیں گے۔
سوئیڈن کے سفیر کا کہنا ہے کہ ای ٹی ایف دیگر سرمایہ کاری کے مقابلے کم چارجز پر ہیں، اسٹاک مارکیٹ میں آئی پی اوز پہلی ترجیح ہوتے ہیں مگر ای ٹی ایف اہم کردار ادا کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کی رسائی بڑھانے کے لیے کراس پراڈکٹس ضروری ہیں، لوگوں کو سکھایا جائے کیسے اور کہاں سرمایہ کاری کرنی ہے، صرف شئیرز کی ٹریڈنگ پر توجہ نہ دی جائے۔