• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہلی: تامل ناڈو کے کسانوں کا انسانی کھوپڑیوں اور ہڈیوں کے ساتھ احتجاج

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
 فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا 

بھارتی ریاست تامل ناڈو کے کسانوں نے نئی دہلی میں حکومت کی جانب سے وعدوں کے باوجود فصلوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تامل ناڈو کے تنگ حال 200 کسانوں نے حکومت کے خلاف دہلی میں احتجاج کے دوران ہاتھوں میں خودکشی کی علامت کے طور پر انسانی کھوپڑیاں اور ہڈیاں اٹھا رکھی تھیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کسانوں نے جو انسانی کھوپڑیاں اٹھا رکھی تھیں وہ اُن کے کسان ساتھیوں کی تھیں جنہوں نے مہنگائی اور فصلوں کی کم قیمتوں کے پیشِ نظر خود کشی کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تامل ناڈو کے کسانوں نے احتجاج کے دوران بھارتی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فصلوں کی قیمتوں کو بڑھائے اور ندیوں کو آپس میں جوڑنے کے وعدوں کو پورا کرے۔

احتجاج کے دوران کسان مظاہرین کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت نے زراعت میں آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن فصلوں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

 نیشنل ساؤتھ انڈین ریور انٹر لنکنگ فارمز ایسوسی ایشن کے صدر ایاکانو نے ’انڈیا ٹوڈے‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 2019ء کے انتخابات کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ فصلوں کے منافع کو دوگنا کریں گے اور دریاؤں کو آپس میں جوڑیں گے۔

مظاہرین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات نہیں مانے تو وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا الیکشن لڑنے وارانسی جائیں گے۔

کسانوں کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ہماری بات نہیں سنی تو ہم وارانسی جائیں گے اور پی ایم مودی کے خلاف الیکشن لڑیں گے، ہم وزیر اعظم کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق ہے، ہم صرف ان کی مدد چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ تامل ناڈو کے کسان ماضی میں بھی دہلی میں واقع جنتر منتر پر اسی طرح کے متعدد احتجاجی مظاہرے کر چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید