نیپال نے گزشتہ جمعے کو 100 روپے کا نیا کرنسی نوٹ جاری کیا ہے، جو ایک بار پھر پڑوسی ملک بھارت سے خراب سفارتی تعلقات کی وجہ بن گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپال کے نئے کرنسی نوٹ پر لیپولیکھ، لمپیادھورا اور کالا پانی جیسے متنازع علاقے بھی دکھائے گیے ہیں جو بھارت کے ساتھ تنازع کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2020ء میں نیپال کی جانب سے ملک کا ترمیمی نقشہ جاری کیا گیا تھا جس میں اس نے اہم اسٹرٹیجک علاقے لیپو لیکھ، لیمپیادھورا اور کالاپانی کو آئینی طور پر اپنا حصہ قرار دیا تھا۔
اب نیپال نے وزیرِ اعظم پشپا کمال ڈھال کی منظوری کے بعد 100 روپے کا نیا نوٹ جاری کر دیا ہے جو باضابطہ طور پر قابلِ استعمال ہو گا، اس نوٹ کی پچھلی جانب موجود پرانا نقشہ تبدیل کر کے نیا نقشہ شامل کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیپال کی جانب سے جاری کیے گئے نئے کرنسی نوٹ پر بھارت کی جانب سے اعتراض اور شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے نیپالی اقدام پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے یک طرفہ قرار دیا اور کہا کہ نیپال کے اس یک طرفہ اقدام سے ہمارے درمیان یا زمینی حقیقت تبدیل نہیں ہو سکتی، البتہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات سنگین صورتِ حال اختیار کر سکتے ہیں۔