وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف سے شکوہ کیا ہے کہ گزشتہ 4سال نئی اسکیمز میں وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال، خالد مقبول، مصدق ملک، جام کمال، عطاء اللہ تارڑ شرک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ وزیراعظم کی کابینہ میں بھی سندھ کی نمائندگی زیادہ ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جام کمال اور قیصر شیخ کراچی میں رہتے ہیں اور خالد مقبول تو کراچی کے ہی ہیں، سمجھتا ہوں اب سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بڑے مسائل جلد حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے تباہی پھیلائی تھی، سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اتفاق ہوا تھا 70 فیصد فنڈ ڈونر ایجنسیز فراہم کریں گے، 30 فیصد فنڈنگ وفاقی اور سندھ حکومت مہیا کرے گی، ڈونر ایجنسیز نے 557.79 ارب روپے دیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر 50 کروڑ ڈالر کا پراجیکٹ ہے، سندھ حکومت نے 25 ارب روپے جاری کیے، وفاق نے فنڈ نہیں دیے، اسکولوں کی تعمیر کا پراجیکٹ 11ہزار917ملین روپے کا ہے، گزشتہ 4 سال نئی اسکیمز میں وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا۔