• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف ہمارے لئے ICU، شاہد عباسی، تمام مسائل کا حل جمہوریت ہے، یوسف گیلانی

لاہور(خصوصی نمائندہ،کورٹ رپورٹر،نمائندہ جنگ )دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے آئی ایم ایف کے پاس جانا اس بات کا اعتراف ہےکہ ہم ناکام ہوچکے ہیں، آئی ایم ایف سے ڈیل کرنے سے گروتھ رک جاتی پر ہے اور مہنگائی بڑھتی ہے۔تینوں بڑی سیاسی جماعتیں ناکام ہوئی ہیں۔IMFہمارے لیے آئی سی یو ہے ، 24ویں بار آئی سی یو جارہے ہیں ہم نالائق ہیں اپنے معاملات خود حل نہیں کرسکتے۔ اگر سیاسی معاملات کو درست نہیں کریں گے تو یہ معاملات درست نہیں ہوں گے۔سنا ہے اس بار آئی ایم ایف ٹارگٹ بیس فنڈز جاری کرے گاچیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہےتمام مسائل کا حل جمہوریت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوسرے روز سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، کانفرنس سے،سابق وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا،سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر،شاہد سابق گورنر اسٹیٹ بینک حفیظ کاردار، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر ، بی این پی کے رہنمااختر مینگل ،پی پی پی رہنما تاج حیدر،سابق وزیر اعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ،راحیلہ درانی ،ثوبیہ خان و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے بطور وزیر اعظم میں نے 58 ٹو ( بی) کا خاتمہ کیا تو سب سے پہلے عاصمہ جہانگیر نے مبارک دی ۔ میں نے تب ہی کہا اب اس شق کا اطلاق اسٹبلشمنٹ نہیں بلکہ جوڈیشری کرے گی۔ پھر اسی شق کا اطلاق جوڈیشری نے کیا مجھے بھیج دیا گیا اور پھر نواز شریف بھی گئے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کے درمیان مثیاق جمہوریت پر دستخط ہوئے۔ تمام سیاسی لیڈروں کو اس کی ڈائریکشن سیٹ کرنا ہو گی۔سابق وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس وقت ہر پاکستانی دو لاکھ اٹھاسی ہزار کا مقروض ہے ، ہم نے بطور قوم آمدن کم اور اخراجات زیادہ کر لئے ہیں۔ انہوں نے کہاآئی ایم ایف کو آئندہ تین سال میں 60 بلین ڈالر ادا کرنے ہیں ۔ ریلیف کے ذمہ دار صوبے ہیں ۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضآ باقر نے کہا سیاسی معاملات کے حل کے بغیر معاشی معاملات ٹھیک نہیں ہو سکتے ۔ ہمارے خسارے کا یہ حال ہے کہ ہمارے ہیلتھ انڈیکیٹر خطر ناک حد تک پہنچ چکے ۔پاکستان میں ایک ہزار بچوں میں سے 62پیدا ہوتے ہیں مر جاتے ہیں ،پاکستان میں ہیپاٹائٹس سات فیصد اور بنگلہ دیش میں زیرہ فیصد ہے ۔ خسارے کو کم کرنا کسی ایک جماعت کے بس کی بات نہیں ۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک شاہد حفیظ کاردار نے کہا ہم آج جس سٹیج پر پہنچے اس کے ہم خود ذمہ دار ہے ،پچھلے پنتالیس سال ہمارے طرز حکومت ایسی ہی رہی ،ہم خسارہ کو پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ۔ہمارے روپیہ پر دباؤ بھی اسی وجہ سے رہا ہے ،پیسے اکٹھے کرنے سے زیادہ ہمارے اخراجات زیادہ ہے ۔

ملک بھر سے سے مزید