وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بات کی حمایت کرتا ہوں، آئین شکنی پر سنگین غداری کی دفعہ آرٹیکل 6 لگنی چاہیے۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ایوب خان نے ملک میں پہلا مارشل لاء لگا کر آئین توڑا، ابتدا ایوب خان سے ہونی چاہیے۔
عمرایوب کی تقریر کے جواب میں وزیر دفاع نے سابق فیلڈ مارشل ایوب خان کی میت قبر سے نکال کر پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئین توڑنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، اس کی ابتدا ایوب خان سے کرنی چاہیے، جس نے ملک میں پہلا مارشل لاء لگایا اور اختتام اس پر ہونا چاہیے، جس نے اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے پر قومی اسمبلی توڑ دی۔
خواجہ آصف کی تقریر پر ایوب خان کے پوتے عمر ایوب نے شدید احتجاج کیا جبکہ پی ٹی آئی کے دیگر ارکان بھی وزیر دفاع کی تقریر پر رکاوٹ ڈالتے رہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اپوزیشن کو مرچیں لگ رہی ہیں، انھیں مرچیں لگنی چاہئیں،انہوں نے پارلیمنٹ پرحملہ کیا،یہ 9 مئی کی معافی مانگیں۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے گوہر خان نے بات کرنا چاہی تو اسپیکر نے انھیں پہلے مائیک دیا پھر روک دیا۔
اس موقع پر وزیر دفاع نے احتجاج کیا اور اسپیکر سردار ایاز صادق پر تنقید کی اور کہا کہ جب اپوزیشن لیڈر تقریر کر رہے تھے تب اسپیکر نے ایوان میں نظم وضبط برقرار رکھا ، اب نہیں رکھ پا رہے۔
خواجہ آصف نے دوران تقریر کہا کہ شروع وہاں سے ہونا چاہیے جس رات عدم اعتماد روکنے کیلئے اسمبلی ختم کی گئی، اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر آئین توڑا گیا تھا پھر عدالت نے اسمبلی بحال کی تھی۔
اپوزیشن کے شور پر وزیر دفاع نے کہا کہ ابھی تو صرف اتنا سا ہوا ہے، ابھی تو پوری رات باقی ہے، حلف کی بات کی گئی سب سے پہلے حلف کی خلاف ورزی ایوب خان نے کی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان کے قدم اکھڑے ہوئے ہیں صرف اس وجہ سےکہ ایوب خان نے حکومت کا تختہ الٹا تھا، میں ایوب خان کے خلاف کیوں نہ بولوں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ایوب خان نے حلف لیا قرآن پر، قومی پرچم پر اور مکر گیا، گوہر ایوب کا مجھے احترام ہے، وہ قابل عزت آدمی تھے، اللّٰہ جنت میں جگہ دے۔