• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں تقریر کے بعد جے یو آئی/ پی ٹی آئی میں رابطے کا فیصلہ

اسلام اباد( تجزیہ، فاروق اقدس) ذرائع سے منظر عام پر آنے والی خبروں کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کرلیا اور ان کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کی باضابطہ دعوت دیئے جائے کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔ 

اگر یہ بات درست ہے تو بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ ہنگامی طور پر یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کی قومی اسمبلی میں تقریر کے بعد کیا گیا جو پی ٹی آئی کے بانی کے دل میں اتر گئی ہو۔ 

یادش بخیر مولانا فضل الرحمان موجودہ اسمبلی کو مصنوعی، غیر حقیقی قرار اور دھاندلی سے کامیابی حاصل کرنے والے ارکان کی اسمبلی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتے آئے ہیں اور اس کی افادیت اور مقصدیت پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں۔

تاہم پیر کو اچانک اسمبلی میں شرکت کرکے انہوں نے ایوان کو سرپرائز دیا۔ ان کی آمد کا مقصد کا ان کی تقریر کی جزیات اور تفصیلات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے قدرے ملفوف اور گرفت میں نہ آنے والے جملوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت اور اس کے بانی کیلئے نرم گوشہ رکھنے کا اظہار بھی کیا۔ 

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کی تقریر کے حوالے سے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا یہ کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔ 

واضح رہے کہ دونوں جماعتوں کے راہنماؤں کا یہ موقف بھی کافی عرصے سے چل رہا ہے۔ البتہ اس دوران نشیب وفراز بھی آتے رہتے ہیں۔ 

مثلاً کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور جو بانی چیئرمین کے معتمد خاص سمجھے جاتے ہیں اور ان کی اجازت سے ہی ہر قسم کی سیاسی اور حکومتی پیش رفت کرتے ہیں وہ مسلسل مولانا کے خلاف بیانات دیتے رہتے ہیں اور گزشتہ دنوں انہوں نے اسلام آباد میں دہشتگردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان کی سیاست اور بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا مال کیلئے ڈیل اور اپنی قیمت لگوا رہے ہیں۔ 

جس پر جے یو آئی کے رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور ان کی طرز سیاست اور بیانات کی زبان کے حوالے سے انہیں علی امین ’’گندا پور‘‘ بھی کہا، تاہم جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل اور سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری جو انتہائی سنجیدہ اور بردبار شخصیت ہیں اپنے قائد کے بارے میں وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور کے ریمارکس کی تاب نہ لاسکے۔

اہم خبریں سے مزید