• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز احتساب کا عمل اپنی ذات اور خاندانوں سے شرو ع کریں،امان اللّٰہ کنرانی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے ہےکہ بلاشبہ سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے 6 ججوں کی ماضی میں خفیہ اداروں کی مداخلت کی شکایت پر شنوائی کی کارروائی جاری ہے یہ کارروائیاں کسی نہ کسی شکل میں کسی نہ کسی موقع پر ڈالی جاتی رہی ہیں، DOSO کیس سے آج تک مگر جوڈیشری اپنے آپ کو اپنی تعیناتیوں و شفاف احتسابی عمل و اپنے عوام کے مقابلے میں اپنی ہوشربا مراعات پر نظر ڈالے بغیر دوسروں کی چار دیواری میں جھانکتی اور پھلانگتی رہی ہے۔عدالت عظمی و عدالت عالیہ کے ججز احتساب کا عمل اپنی ذات اور خاندانوں سے شرو ع کریں۔سب سے پہلے خود احتسابی و Statesmanship کا مظاہرہ عدالت عظمی یا عالیہ خود اندر سے شروعات کرے جو جو جج صاحبان آئین سے ماورا مقرر ہوئے وہ گھر چلے جائیں جو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مزدور کی اجرت سے زائد تنخواہ و مراعات لیتے ہیں واپس کردیں جن کے عزیز رشتہ دار ریاست سے سیاست و انتظامیہ میں اپنی حیثیت کے استعمال سے انتظامی عہدے اپنے و خاندان و من پسند افراد کیلئے حاصل کرتے ہیں فی الفور چھوڑ دیں اس کے بعد ایک شفاف عمل کے ذریعے ریاست کے تیسرے ستون کی تشکیل ہو جو ریاست کے دوسرے دو ستون و مقننہ و انتظامیہ کا ضرور احتساب کرے جب عدلیہ عظمی و عالیہ ریاستی اداروں کی ہم کاری و سہولت کاری میں شریک ہو ان سے اداروں کی مداخلت کو روکنے کی توقع کرنا پیپل کے درخت سے آم کی آس لگانا ہے۔
کوئٹہ سے مزید