جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اس الیکشن میں صرف ووٹ کے بکسے نہیں بدلے بلکہ اسمبلیاں بھی بیچی گئیں، سندھ اسمبلی سے لے کر ایوان صدر تک کا سودا ہوا ہے۔
کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2024 کے انتخاب میں الیکشن کا ناٹک رچایا گیا، انہوں نے سمجھا کہ یہ احتجاج کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2018 کے انتخابات میں جمعیت کے کارکنان نے تحریکِ چلائی، ہماری جدوجہد ایک دن ایک مہینے کی نہیں، ہمارے وارث اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جہاں بھی جلسے میں گئے تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر نظر آیا، سندھ کے عوام نے جے یو آئی کی آواز پر لبیک کہا، ہم ہر صوبہ کے حقوق کی بات کر تے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی کوئی حقوق کی تحریک ایسی نہیں جس کی ہم نے حمایت نہ کی ہو، جمیعت کا پہلا منشور ملکی وحدت کا ضامن غریب کی آواز تھا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آئین میں ہے قانون سازی قرآن کے تابع ہوگی، سندھ کی کوئی تحصیل نہیں جہاں میں ایم آر ڈی میں نہیں آیا تھا، ہم آپ کے سپاہی بن کر آپ کےحق کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔
جلسے سے علامہ راشد سومرو اور قومی عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے بھی خطاب کیا۔