نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ او آئی سی کے رکن ممالک فوری طور پر غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی اور بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
گیمبیا میں او آئی سی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیرِ خارجہ نے خود مختار فلسطینی ریاست اور اقوام متحدہ میں اس کی مکمل رکنیت کے لیے حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلا تعطل انسانی امداد کے لیے مل کر کام کریں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، او آئی سی جموں و کشمیر سے متعلق ایکشن پلان پر عمل درآمد کرے، اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی کی جانب سے اسلامو فوبیا پر خصوصی ایلچی کی تقرری قابلِ ستائش ہے، بھارتی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانات سے علاقائی استحکام کو خطرہ ہے، پاکستان کو بیرونی اسپانسرڈ دہشت گردی کا سامنا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ او آئی سی عالمی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، او آئی سی ممالک موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں۔
اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا ہے کہ او آئی سی کو یقینی بنانا چاہیے کہ مسلمانوں کے اہداف اور امنگوں کو عالمی سطح پر پہچان حاصل ہو، یقین ہے کہ اس سربراہی اجلاس میں ہونے والی بات چیت اس عظیم کوشش میں ایک تاریخی حصہ ڈالے گی۔