• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزن یا ذیابیطس کے خدشے سے بے فکر ہوکر آم کھائیں مگر اعتدال میں

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

موسم گرما اپنے ساتھ اس موسم کی سوغات بھی لے آتا ہے، یعنی پھلوں کے بادشاہ آم جس کا ہر ایک کو انتظار رہتا ہے۔

چھوٹے ہوں یا بڑے ہر کوئی پورا سال آم کا بے صبری سے انتظار کرتا ہے لیکن ایسے افراد جو بڑھتے وزن یا پھر ذیابیطس کا شکار ہوں وہ چاہ کر بھی اس پھل کے مزے لینے سے قاصر رہتے ہیں۔

اگر آپ یا آپ کے ارد گرد بھی ایسی افراد موجود ہیں جو وزن بڑھنے کے خدشے یا پھر ذیابیطس سمیت دیگر صحت سے متعلق مسائل کی وجہ سے آم کھانے سے گریز کرتے ہیں تو آپ کے لیے خوش خبری ہے۔

آپ اپنا من پسند پھل کھاسکتے ہیں کیونکہ یہ موٹا نہیں کرتا اور گلیسمک انڈیکس (جی آئی) میں آم کا نمبر 51 ہے جو اسے کم جی آئیوالی غذا بناتا ہے یعنی ایسی غذا جس کے اثرات بلڈشوگر پر مرتب نہیں ہوتے۔

تاہم بڑھتے وزن سے پریشان اور ذیابیطس کا شکار افراد اس کا محتاط مقدار میں استعمال کریں۔

چند احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں جن پر عمل کرکے آپ آم  مزے لیکر کھا سکتے ہیں۔

زیادہ آم کھانے سے گریز کیا جائے

ایک وقت میں بہت زیادہ آم کھانے سے گریز کیا جائے۔ نشاستہ یا کاربوہائیڈرٹس والی غذائیں بشمول آم سے بلڈ شوگر لیول بڑھنے کا امکان ہوتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کو غذا کا حصہ ہی نہ بنایا جائے۔

ایک وقت میں کسی بھی غذا سے 15 گرام کاربوہائیڈریٹس کو نقصان دہ نہیں سمجھا جاتا اور آدھا کپ یا 82 گرام کٹے ہوئے آم میں 12.5 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتی ہے۔

اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو آغاز میں آدھے کپ یا 82 گرام آم کو کھا کر دیکھیں کہ بلڈ شوگر پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس کے بعد آپ پھل کی مقدار کو بتدریج بڑھا کر دریافت کرسکتے ہیں کہ کتنی مقدار آپ کے لیے بہتر ہے۔

پروٹین کو آم کا حصہ بنائیں

ایک دوسرا طریقہ کار یہ ہے کہ پروٹین کو آم کا حصہ بنایا جائے، فائبر کی طرح پروٹین بھی بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے سے روکنے میں مدد دینے والا جز ہے۔

آم میں فائبر تو ہوتا ہے مگر پروٹین کی مقدار کچھ خاص نہیں ہوتی تو آم کے ساتھ کوئی پروٹین والی غٖذا جیسا ایک ابلا ہوا انڈا، پنیر کا ایک ٹکڑا یا مٹھی بھر گریاں کھانا بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے میں روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔

بس اس بات کا خیال رکھیں کہ دیگر اشیا خرد و نوش کی طرح آم کو بھی اعتدال کھائیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق آم میں 20 سے زائد وٹامنز، منرلز اور معدنیاتی اجزاء پائے جاتے ہیں، اگر آپ اعتدال میں رہ کر آم نوش کریں گے تو تقصان کی بجائے اس سے مستفید ہوسکیں گے۔

آم ایک ایسا پھل ہے جو کولن کینسر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے خطرناک امراض سے حفاظت کرتا ہے اور ساتھ ہی نضام ہاضمہ، جلد اور بالوں کے لیے بھی نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔

صحت سے مزید