• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت فروخت ہوتا ہے، ایمل ولی خان

سینیٹر ایمل ولی خان : فوٹو فائل
سینیٹر ایمل ولی خان : فوٹو فائل

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے  رہنما سینیٹر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت فروخت ہوتا ہے۔

سید مسرور احسن کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی نیشنل فوڈ سیکیورٹی اجلاس میں یورپی یونین کو باسمتی چاول کی برآمد میں بد انتظامی کے مسائل زیر بحث آئے۔

حکام فوڈ سیکیورٹی کا کہنا کہ 2024 تک یورپی یونین کو چاول کی 10 ہزار 300 کھیپ بھیجیں، پاکستان کی چاول کی 107 کھیپ پر یورپی یونین نے اعتراض اٹھایا، ایف آئی اے نے چاول ایکسپورٹ میں بدانتظامی کے خلاف 17 ایف آئی آر کیں۔

فوڈ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام ایف آئی آرز ملوث افسران اور ملازمین کے خلاف درج کی گئیں، 17میں سے 11 ملزمان گرفتار ہیں، 2 اشتہاری اور 4 ضمانت پر ہیں، یورپی یونین اعتراض کے بعد کھیپ واپس بھیج دیتی ہے یا وارننگ دیتی ہے۔

اجلاس میں ایمل ولی خان نے کہا کہ جو کھیپ اوکے کرکے روانہ کی جاتی ہیں تو پھر فنگس کیوں لگ جاتی ہے، پاکستان میں پلاسٹک کے چاول بھی بیچے جاتے ہیں۔

سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ قوم جو چاول کھا رہی ہے اس کو چیک کرنے کا کوئی میکانزم نہیں، سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ پاکستان میں فوڈ سیفٹی کےلیے کوئی جامع پالیسی نہیں ہے، جس پر ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر کوئی پالیسی نہیں ہے تو کیوں نہ یہ کمیٹی مل کر ایک پالیسی بنا دے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں جتنا دودھ بیچا جاتا ہے اتنا ہے ہی نہیں، بیچے جانے والے دودھ کے مقابلے میں پیداوار صرف 22 فیصد ہے، پاکستان میں بیچا جانے والا 78 فیصد دودھ کیمیکل ہے۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹی نے فوڈ سیفٹی سے متعلق پالیسی سازی کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

قومی خبریں سے مزید