• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا فائدہ نہیں، علی امین گنڈاپور

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 9مئی کو ہر حلقے میں ریلیاں نکالیں گے، مولانا فضل الرحمٰن اب حق کی طرف چلنا شروع ہوئے ہیں اچھی بات ہے،اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے،خیبرپختونخوا کے نئے گورنر سے مجھے بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، مجھے علم ہے کہ مذاکرات کس سے کرنے ہیں اور کس کے ہاتھ میں حکومت ہے، ہمیں معلوم ہے کون حکومت کررہا ہے او ر کون ڈمی ہے، غیر متعلقہ لوگوں سے مذاکرات کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے، جہاں بات کرنی ہوگی وہیں کریں گے، سیاسی لوگ سیاسی ہوجائیں تو ان سے مذاکرات ہوسکتے ہیں، مذاکرات ہوں گے تو بانی پی ٹی آئی سے گائیڈ لائن لوں گا، صوبے کے حقوق کیلئے وفاق سے بات کرسکتے ہیں، کسی کو خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کا شوق ہے تو پورا کرلے،میرے بارے میں مشہور ہے میرا ڈسا پانی نہیں مانگتا، کرپٹ افسران کو معطل یا ٹرانسفر نہیں کروں گا سیدھا گھر بھیجوں گا،پنجاب کے کسان براہ راست ہمیں 3900روپے پر گندم دیں ہم لیں گے،سافٹ ویئر اپڈیٹ اچھی ایجاد ہے ، اگر یہ سافٹ ویئر اپڈیٹ ہم مافیاز کیخلاف استعمال کریں تو کیا کسی کی جرأت ہوگی کہ جنگل کاٹے یا منشیات بیچے۔وہ جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خوش آئند بات ہے پاکستان میں لاقانونیت کا سلسلہ آج ٹوٹا ہے ،الیکشن کمیشن کی طرف سے ہمارے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی تھی، الیکشن کمیشن نے ہماری مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دیدیں ، ہمارے پاس سے 77سے زائد نشستیں جارہی تھیں، امید ہے ہماری مخصوص نشستیں ہمیں واپس مل جائیں گی، مخصوص نشستیں ملنے سے قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت میں اضافہ ہوگا، حکومت آئین میں ترمیم کرنے کے منصوبے بنائے بیٹھی ہے، ان کے پاس دو تہائی اکثریت آجاتی تو نجانے یہ کیا گل کھلاتے اب ان کی وارداتیں رک جائیں گی،انہوں نے ہمیشہ ذاتی مفادات اور اپنے کیس معاف کروانے کیلئے اسمبلی کا استعمال کیا ہے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان کے آئین کی پاسداری کا حلف لیا ہے، مجھے علم ہے کہ یہ حکومت فارم 47پر مینڈیٹ چوری کر کے بنی ہے، میں صدر مملکت اور وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریبات میں بھی نہیں شریک ہوا، خیبرپختونخوا کا نیا گورنر غیرقانونی طور پر بنایا گیا اس لیے حلف پر نہیں گیا، مجھے نہیں لگتا نئے گورنر سے ملاقات کرنا میری ضرورت ہے مجھ سے ملاقات کرنا ان کی ضرورت ہے، صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر مجھے گورنر سے ملنا ہوگا، وزیراعظم سے ملاقات مجبوری بھی ہے گورنر کے ساتھ ایسا کوئی کام نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورا نے کہا کہ یہ گورنر راج لگانا چاہتے ہیں تو یہ شوق بھی پورا کرلیں، یہ کوئی ایسا اقدام کریں گے تو خیبرپختونخوا کی حکومت اپنا حق لینا جانتی ہے، یہ کوئی مذاق نہیں کہ عوام کا اتنا بڑا مینڈیٹ ہو اور آپ گورنر راج لگادیں، عمران خان کے وژن کے مطابق اسمبلی میں قانون سازی کرنی ہے، خیبرپختونخوا میں13حلقے چوری ہوئے ہیں اسمبلی آئے گی تو جوڈیشل کمیشن کیلئے قرارداد پاس کرواؤں گا، یہ ملک کے آئین پر چلنے کیلئے تیار نہیں تو ان کو پابند کرنے کیلئے ہمیں وہ راستہ اختیار کرنا ہوگا، پی ڈی ایم جیسے ایڈونچر ہماری نسلوں کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں، اس دفعہ ہم نے نعرئہ حق لگایا تو پھر تمام چیزیں ایک بار ہی ٹھیک ہوں گی۔

اہم خبریں سے مزید