• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی و صوبائی حکومتوں کی عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کی یقین دہانی

سپریم کورٹ آ ف پاکستان—فائل فوٹو
سپریم کورٹ آ ف پاکستان—فائل فوٹو

سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے عوامی ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر کے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں نے عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔

2023ء میں سپریم کورٹ نے ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ نے وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں سے بیاناتِ حلفی طلب کر لیے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے حکم دیا کہ ہر صوبہ ذاتی تشہیر کے معاملے پر متحد ہے، ذاتی تشہیر کے معاملے پر کسی صوبے میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے سندھ میں 80 لاء افسران ہونے پر اظہارِ تشویش کیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ سندھ میں کتنے لاء افسران ہیں؟

سندھ حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ سندھ میں 80 لاء افسران ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سندھ میں 80 لاء افسران کی بٹالین ہے، جبکہ اسلام آباد میں کوئی مستقل لاء افسر نہیں ہے۔

صوبائی لاء افسران نے بتایا کہ بلوجستان میں 18، کے پی میں 4 اور پنجاب میں 86 لاء افسران ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سب سے بڑی آبادی والے صوبے پنجاب میں 86 لاء افسران ہیں لیکن سندھ میں 80 ہیں؟

پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ پنجاب میں لاء افسران کی تعداد 86 سے کم کر کے 66 پر لا رہے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سندھ کے ہر لاء افسر کو ماہانہ 5 لاکھ روپے تنخواہ دی جاتی ہے، ماہانہ 4 کروڑ روپے سندھ کے عوام کی جیبوں سے سندھ کے لاء افسران کو جاتے ہیں، ہمیں عدالت میں سندھ کے لاء افسران کی جانب سے بہتر معاونت نہیں ملتی، ویڈیو لنک کے ذریعے لاء افسر پیش ہوتے ہیں لیکن آواز ٹھیک نہیں آتی، ہم حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب عوام نے کیا گناہ کیا ہے؟ ہم جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، عوامی پیسے سے جاری ہونے والے منصوبوں پر ذاتی تشہیر کیوں کی جاتی ہے؟ عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر کے معاملے پر سخت ترین سیاسی مخالفین بھی ایک پیج پر ہیں۔

قومی خبریں سے مزید