کرغزستان سے اسلام آباد پہنچنے والے طلبا نے بشکیک واقعات کی کہانی سنادی اور کہا کہ خود اخراجات ادا کرکے پاکستان پہنچے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں طلبا کا کہنا تھا کہ بشکیک میں مقامی افراد کی غیرملکیوں کے ساتھ جھگڑے کی ویڈیوز وائرل ہوئیں۔ اس کے بعد مقامی افراد نے غیرملکی طلبا پر حملے شروع کردیے۔
طلبا نے بتایا کہ بشکیک میں پاکستانی سفارت خانہ کا ٹیلی فون کوئی نہیں اٹھاتا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمارے لیے پرواز کا بندوبست کیا۔
طلبا نے یہ بھی کہا کہ ہر طالب علم سفری اخراجات خود ادا کر کے پاکستان پہنچا ہے۔