آزاد کشمیر میں احتجاج اور پُرتشدد مظاہروں کے بعد رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پولیس اور مظاہرین میں تصادم کے بعد حکومت نے رینجرز کی طلبی کا فیصلہ کیا۔
ریاست بھر سے عوامی ایکشن کمیٹی کا قانون ساز اسمبلی کی جانب لانگ مارچ جاری ہے۔
دوسری جانب آزاد کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مرکزی قیادت نے پُرتشدد واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبر ساجد جگوال نے کہا ہے کہ ہم پُرامن لوگ ہیں اور ہماری پُرامن تحریک ہے، ہم یہاں 2 دن سے بیٹھے ہیں کوئی واقعہ یا کچھ اور نہیں ہوا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما توصیف منصور نے کہا ہے کہ ہم پُرامن ہیں، نہ کوئی گملہ ٹوٹا ہے نہ کوئی شیشہ، جو دو تین واقعات ہوئے ان سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کوئی تعلق نہیں۔
آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام اور ہڑتال کا چوتھا روز ہے۔
مظفر آباد میں پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے، آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں احتجاج کے باعث 3 روز سے راستے بند ہیں۔
ہڑتال کے باعث میڈیکل اسٹورز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مہنگائی اور ٹیکسز کے خلاف میر پور سے مظفر آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔