سندھ حکومت نے کراچی سیف سٹی منصوبے کے لیے 4 ارب روپے جاری کر دیے۔
ڈی آئی جی پولیس آصف اعجاز شیخ کو منصوبے کا ڈرائنگ ڈسبرسنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
ڈی جی سندھ سیف اتھارٹی نے کراچی سیف سٹی منصوبے کے فنڈز کے لیے خط لکھا تھا، محکمۂ ترقیات و منصوبہ بندی نے 8 جنوری کو پہلے فیز کے لیے 6 ارب 621 کروڑ روپے منظور کیے تھے۔
پہلے فیز میں 23 اسمارٹ گاڑیاں، 1300 فیس ریکگنیشن کیمرے اور کنٹرول روم کی عمارت مکمل کی جائے گی، ابتدائی طور پر ریڈ زون، شارع فیصل اور ایئرپورٹ کوریڈور کے علاقے کور کیے جائیں گے۔
نائٹ ویژن، چہرے کی شناخت اور گاڑی کی نمبر پلیٹوں کی ریکارڈنگ کے ساتھ تصاویر لینے کی صلاحیت والے کیمرے لگائے جائیں گے۔
سیف سٹی پروجیکٹ میں قیدیوں کی تصاویر کا ڈیٹا بھی منسلک کیا جائے گا اور یہ ڈھائی سال میں مکمل ہوگا۔
کراچی پولیس آفس سے ملحق عمارت میں پروجیکٹ کی کمانڈ اینڈ کنٹرول بلڈنگ تیار کی جا رہی ہے۔