سندھ ہائی کورٹ میں اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم بنانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے کیبنٹ سیکریٹری، پرائم منسٹر سیکرٹریٹ اور دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے۔
اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم بنائے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کردی گئی۔
عدالتی استفسار پر درخواست گزار نے بتایا کہ ڈپٹی پرائم منسٹر کو 90 لاکھ روپے کے برابر مراعات ملیں گی، جبکہ آئین میں ڈپٹی وزیراعظم کی گنجائش ہی نہیں۔
اس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعظم نے اس لیے رکھا ہے اگر ان کا تختہ الٹا جائے تو پیچھے معاملات دیکھنے والا ہو، آج کل ویسے بھی اس طرح خدشات تو ہیں۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کے بار بار بولنے پر چیف جسٹس نے ٹوک دیا اور پوچھا کہ منع کرنے کے باوجود آپ بولے جارہے ہیں گھر پر اتنا بول سکتے ہیں؟، آپ شادی شدہ ہیں یا کنوارے ہيں۔
وکیل نے کہا کہ وہ شادی شدہ ہے تو جج نے کہا، ٹھیک ہے پھر آپ کا قصور نہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے 30 مئی تک جواب طلب کرلیا۔