• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرغزستان: پاکستانی سفیر نے بشکیک کی صورت حال سے آگاہ کردیا


کرغزستان میں تعینات پاکستان کے سفیر حسن ضیغم نے بشکیک کی تازہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بشکیک میں مقامی انتہاپسندوں نے غیر ملکی ہاسٹلز پر حملہ کیا، ان حملوں میں 14 غیر ملکی طلبا زخمی ہوئے ہیں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کہا کہ ایک پاکستانی طالب علم شاہزیب بشکیک کے اسپتال میں زیر علاج ہیں، میں نے اسپتال میں زیر علاج شاہزیب سے جا کر ملاقات کی ہے۔

 پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کہا کہ کرغزستان سے متعلق سوشل میڈیا پر آنے والی اطلاعات درست نہیں ہیں، حملوں میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں موجود پاکستانی طالبہ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہاں ہنگامہ آرائی جاری ہے، غیرملکی طلبہ محصور ہیں۔

پاکستانی طالبہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی لڑکے اور لڑکیاں ہاسٹلز سے باہر پانی اور کھانا لینے بھی نہیں جاسکتے، 13 مئی کو جھگڑا مصری طلبہ سے ہوا تھا مگر غصہ کل رات پاکستانی اور بھارتی طلبہ پر نکالا گیا۔

طالبہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا گیا، پاکستانی لڑکیوں نے واش رومز میں چھپ کر اپنی جانیں اور عزتیں بچائیں، کرغز پولیس اور پاکستانی سفارتخانے نے ہماری کوئی مدد نہیں کی۔

یہ واقعہ کیا ہے؟

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں 13 مئی کو بودیونی کے ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی تھی، جھگڑے میں ملوث 3 غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

کرغز میڈیا کے مطابق 17مئی کی شام چوئی کرمنجان دتکا کے علاقے میں مقامیوں نے احتجاج کیا، مقامی افراد نے جھگڑے میں ملوث غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ، بشکیک سٹی داخلی امور ڈائرکٹریٹ کے سربراہ نے مظاہرہ ختم کرنے کی درخواست کی۔

مقامی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے غیرملکیوں نے بعد میں معافی بھی مانگی لیکن مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کیا اور وہ مزید تعداد میں جمع ہوگئے، پبلک آرڈر کی خلاف ورزی پر متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔

کرغز میڈیا کے مطابق وفاقی پولیس کے سربراہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید