• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اختلافات ختم نہیں کر سکتے تو انہیں نرم تو کیا جاسکتا ہے، مولانا فضل الرحمان


جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختلافات ختم نہیں کر سکتے تو اختلافات کو نرم تو کیا جاسکتا ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دس پندرہ سال سے جاری آپریشن کے باوجود دہشتگردی میں اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں آئین و پارلیمنٹ کی حیثیت نہیں رہی، جمہوریت ہار رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وفد سے خیر سگالی کی ملاقات تھی، ہم چاہتے ہیں سیاسی ماحول میں رابطے آگے بڑھیں۔  تلخیاں کم ہوں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جنوبی وزیرستان انگور اڈہ میں لوگ نکل آئے وہ معاش چاہتے ہیں۔ غلام خان، جمرود میں لوگ نکل آئے ہیں قدغن لگانے کے خلاف اضطراب ہے۔ ہم اختلاف ختم نہیں کرسکتے تو رویوں کو نرم کرسکتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ کچھ ترجیحات کےلیے دوسری ترجیحات کو معطل کرنا پڑتا ہے۔ 

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی پاسداری کےلیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں آج آئین نام کی کوئی شے نہیں ہے، پی ٹی آئی سیکریٹریٹ پر اسلام آباد پولیس کے دھاوے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

عمر ایوب  نے کہا کہ اسلام آباد پولیس رؤف حسن کے ملزمان کی گرفتاری کی بجائے بےقصور حماد اظہر کے پیچھے پڑی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مولانا نے کھلے دل سے خوش آمدید کہا اس پر مشکور ہیں۔ ملک بنانا ری پبلک بنتا جا رہا ہے، پنجاب میں گندم کرائسز پر کسان پریشان ہیں۔ کے پی کے میں معیشت بیٹھ گئی ہے، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی۔

اسد قیصر نے کہا کہ آئین کی بالادستی کےلیے تمام طبقات کو ایک ہونا پڑے گا، کیا قانون کی حکمرانی والے ملک میں رؤف حسن پر حملے جیسا واقعہ ہوسکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ مولانا کو اللّٰہ نے طاقت دی ہے، چاہتے ہیں یہ طاقت آئین کی بالا دستی کےلیے استعمال کریں۔

قومی خبریں سے مزید