• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

درپیش چیلنجز کے خاتمے کیلئے پاکستان اور چین کے حکام تفصیلی گفتگو کریں گے، احسن اقبال

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سرمایہ کاری سے متعلق تعلق میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، درپیش چیلنجز کے خاتمے کے لیے پاکستان اور چین کے حکام تفصیلی گفتگو کریں گے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک اہم منصوبہ ہے، چین سے مضبوط تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان معیشت، ماحولیات، توانائی اور تعلیم سمیت اہم منصوبوں پر کام کررہا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات ہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مختلف شعبوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا، بی آر آئی چین کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، سی پیک کے تحت توانائی کے 16 منصوبے مکمل کرچکے ہیں، بجلی منصوبوں میں پیداوار ترسیل کے منصوبے شامل ہیں۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے بجلی پیداوار کو درآمدی فیول سے مقامی فیول پر منتقل کیا، پاور سیکٹر میں 16ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہوچکے، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 6 ارب 70 کروڑ ڈالر کے 8 منصوبے مکمل کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کے 6 ارب 80 کروڑ ڈالر کے ایم ایل ون منصوبے پر بھی کافی پیشرفت ہوچکی، ایم ایل ون کا یہ منصوبہ بڈنگ کے لیے تیار ہے، کراچی سرکلر ریلوے پر بھی پیشرفت کر رہے ہیں، سکھر حیدرآباد موٹروے پر کام کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے تحت گوادر میں سماجی ترقی کے منصوبے شروع کررہے ہیں، سی پیک کا اگلا مرحلہ زراعت، صنعت اور سائنس کے شعبے کی ترقی ہے، خصوصی اقتصادی زونز میں چینی ٹیکنالوجی منتقل ہوگی۔

قومی خبریں سے مزید