پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ محاذ آرائی کے خاتمے اور عدلیہ سے متعلق امور کے حل کیلئے مذاکرات شروع ہوگئے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں بات کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ وزیراعظم اور پوری پارٹی لیڈرشپ کو عدلیہ سے متعلق معاملات پر تشویش ہے، معاملے کو حل کرنے کے لیے جو کوششیں ہورہی ہیں، وہ منطقی انجام سے پہلے بلکہ منطقی انجام کے بعد بھی منظر عام پر نہیں آئیں گی۔
ایک سوال پر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیسی نفرت انگیز سیاست کر رہے ہیں اس پر ان کے خلاف نئے کیسز بنیں نہ بنیں، ان کی حوصلہ شکنی ضرور ہونی چاہیے۔
ایک اور سوال پر رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ وزارت داخلہ محسن نقوی کو مبارک ہو، وہ دوبارہ وزیر داخلہ بننے نہیں جا رہے۔
رانا ثناء نے کہا کہ ججز کا خط لکھنا کافی ہے کہ ایسا لائحہ عمل بن جائے کہ ادارے ایک دوسرے کی حدود میں مداخلت نہ کریں، موجودہ صورتحال کی بڑی وجہ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ وہ سیاستدانوں کے ساتھ بات کرنے کو تیار نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاستدان آپس میں بات کریں ہم سے بات کرنے کا کیا تعلق؟
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ مذاکرات کا معاملہ 2014 سے بند گلی میں ہے، پی ٹی آئی حکومت میں ہم دو بار ملاقات کےلیے انتظار میں رہے، بانی پی ٹی آئی اس طرح سے اپنا، پارٹی اور ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال سب کے لیے ہی درست نہیں، ڈیڈلاک ختم کرنا چاہیے، ہماری طرف سے کوئی انا یا ہٹ دھرمی نہیں دوسری طرف سے ہے۔