ملتان میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 20 بچے خسرہ کا شکار ہو گئے۔
ترجمان نشتر اسپتال کے مطابق رواں سال چلڈرن اسپتال میں خسرہ کے 962 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
ترجمان نشتر اسپتال نے یہ بھی بتایا ہے کہ نشتر اسپتال میں گیسٹرو کے 54 مریض بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر حکام کے مطابق بلوچستان بھر میں انسداد پولیو مہم 30 دسمبر سے شروع ہوگی۔
انار کو چھیلنا تو بہت مشکل لگتا ہے مگر اس کے رسیلے سرخ دانوں کو کھانے سے ساری محنت وصول ہوجاتی ہے۔
مائیکرو پلاسٹ کی ٹی بیگز میں موجودگی کینسر کا سبب بن سکتی ہے، بارسیلونا یونیورسٹی کی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024ء بیماریوں کے لحاظ سے سخت ترین سال رہا جو بخار کی مختلف اقسام کے ساتھ ساتھ آلودہ پانی اور جان لیوا وائرس سے پیدا ہونے والے وبائی امراض کی لپیٹ میں رہا۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ افراد جنھوں نے اپنے درمیانے عمر میں انٹرنیٹ پر سرفنگ کی ان میں بعد کی زندگی میں ڈیمنشیا لاحق ہونے کے خطرات نصف سے بھی کم ہوجاتے ہیں۔
غذائی قلت(Malnutrition) سے لوگوں مختلف ذہنی وجسمانی مسائل جیسے پست قامت، عمرکے لحاظ سے وزن، آئرن، وٹامن، کیلشیم، آیوڈین اور زنک وغیرہ کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس سال ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 67 ہوگئی۔
قدرت نے انسان کی جِلد کو نرم و نازک اور بہت حساس بنایا ہے۔ خوبصورت نظر آنے کے لیے صرف خدوخال ہی نہیں بلکہ جِلد کی مناسب دیکھ بھال بھی ضروری ہوتی ہے۔
پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا جس کے بعد پولیو کے کیسز کی تعداد 65 ہو گئی۔
ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شام 5 بجے کے بعد زیادہ کھانا کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک دن میں چار بار کافی پینے سے سر اور گلے کے کینسر لاحق ہونے کے امکانات 41 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں، جبکہ اسکے علاوہ بھی روزانہ چار کپ کافی پینے سے متعدد قسم کی بیماریاں ہونے کے خطرات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
نیند کے دوران تکیے پر دل کی دھڑکن کا محسوس ہونا بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔
مہلک خاندانی بے خوابی، ایک ایسی نایاب جینیاتی بیماری ہے جو نیند میں دشواری، ڈائمینشیا اور شدید جسمانی اور ذہنی بگاڑ کا سبب بنتی ہے۔
خیبر پختونخوا میں بڑی آنت کے سرطان میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، صوبے میں سالانہ ہزاروں افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
شاہد رند کا کہنا ہے کہ حکومتی اصلاحات کے فوائد عام آدمی تک پہنچائیں گے۔
امریکی تحقیق کے مطابق فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات سے مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔