• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے منفرد مہم شروع

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان سے پولیو کے موذی وائرس کے خاتمے کے لیے منفرد مہم شروع کر دی گئی ہے۔

ویکسینیشن ٹیموں نے جھولوں اور اونٹ کی مفت سواری کروانے کے ذریعے بچوں تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

مخصوص علاقوں میں جھولے، اونٹ کی سواری اور رنگ برنگی تفریحی سرگرمیاں نا صرف بچوں کی توجہ کا مرکز بن رہی ہیں بلکہ پولیو سے بچاؤ کی ویکسین اُن بچوں تک پہنچ رہی ہے جو پہلے محروم رہ جاتے تھے۔

انسداد پولیو پروگرام کے ترجمان ضیاء الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ان جھولوں کو ان علاقوں میں رکھا جا رہا ہے جو پولیو کے لحاظ سے خطرناک تصور کیے جاتے ہیں۔ سرحدی علاقے یا مہاجر بستیاں اور وہ ’گرے ایریاز‘ جہاں قطرے پلانے سے انکار کی شکایات موصول ہوتی ہیں۔

پہلے مرحلے میں بلوچستان کے تین اضلاع کوئٹہ، چمن اور پشین کے 9 مقامات پر قائم کیے گئے ان مراکز پر جوں ہی بچے مفت جھولے جھولنے پہنچے، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے ان کی انگلیوں پر ویکسین کے نشانات چیک کیے، جو بچہ بغیر ویکسین کے پایا گیا، اسے فوری خوشگوار ماحول میں پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

اگرچہ اس سال بلوچستان میں اب تک کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم پاکستان کے 50 سے زائد اضلاع میں وائرس کی موجودگی اور سرحدی علاقوں میں اس کا پھیلاؤ اب بھی خطرے کی گھنٹی ہے، ویکسینیشن کا یہ نیا طریقہ پولیو کے خلاف جنگ میں مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔

صحت سے مزید