• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دن کے اوقات میں بہت زیادہ لمبی نیند موت کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، محققین

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

امریکی محققین کا کہنا ہے کہ دوپہر کے وقت تھوڑی دیر سونا یا آرام کرنا ہوسکتا ہے درمیانی عمر کے افراد اور معمر لوگوں کےلیے ایک پرسکون چیز ہو، لیکن وہ لوگ جو ان اوقات میں بہت زیادہ طویل نیند لیتے ہیں ان میں قبل از وقت موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 

اس حوالے سے محققین امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ 

اس تحقیق کے مرکزی محقق اور میسا چوسٹسس جنرل اسپتال بوسٹن کے ایک پوسٹ ڈاکٹرل ریسرچ فیلو چینلو گاؤ نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ وہ افراد جو دن کے اوقات میں کافی لمبی نیند لیتے ہیں اور ان میں دن کے وقت بے قاعدہ نیند کی عادت ہوتی ہے یا پھر وہ زیادہ تر دن کے وسط میں سوتے یا دن کی ابتدا میں سوتے ہیں ان میں اس قسم کی موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

انکا کہنا تھا یہاں تک کہ اگر وہ اپنی صحت اور طرز زندگی کا احاطہ کریں تو یہ خطرہ ان موجود ہوتا ہے۔ 

اس تحقیق کے لیے محققین نے یوکے بائیو بینک کے طویل المدتی ہیلتھ ریسرچ پروجیکٹ کے 86,500 سے زیادہ شرکا کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔ ان لوگوں نے اپنی نیند کی عادات کو ایک ہفتے تک اپنی کلائی پر لگے ایک آلے کے ذریعے مانیٹر کیا، جبکہ محققین نے ان عادات کا  تقابل اموات کے اعداد و شمار کے ریکارڈ سے کیا۔ 

تو اس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان کی اوسط عمر 63 سال تھی جب ان کی نیند کی اعداد کا جائزہ لیا گیا۔ محققین کے مطابق 11 سال کے فالو اپ کے دوران تقریباً 5,200 افراد ہلاک ہوئے۔ جس سے یہ واضح ہوا کہ اس قسم کی نیند کرنے میں قبل از وقت موت کے خطرات بڑھے۔

صحت سے مزید