الجزائر میں سڑک پر لوگوں کو گلے لگانا ٹک ٹاکر کو مہنگا پڑ گیا۔ غیر شائستہ حرکت کے الزام میں دو ماہ قید اور 37 ہزار امریکی ڈالر جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔ ٹاک ٹاکر کا کہنا ہے کہ انجانے اور عام لوگوں سے گلے ملکر امن و خوشحالی پھیلانا اس کا مقصد تھا۔
اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ 30 سالہ محمد رمزی الجزائر میں ولاگر ہے۔ گزشتہ موسم گرما میں اس نے ایک معروف یورپی ولاگر جو کہ سماجی تجربات مثلاً اسٹریٹ پر انجانے لوگوں سے گلے لگ کر گفتگو کرنے کی وجہ سے مشہور ہے، اس سے متاثر ہوکر ایک ٹک ٹاک ویڈیو پوسٹ کی جس پر کافی اشتعال پھیلا۔ ویڈیو میں دو لڑکیاں بھی نظر آئیں جنھوں نے مختصر اسکرٹس پہن رکھا تھا۔
واضح رہے کہ شمالی افریقی عرب ملک میں اس قسم کی چیزوں کو ناپسند کیا جاتا ہے اور جب اسکے ٹک ٹاک فوٹیج کو عام لوگوں نے دیکھا تو نہ صرف اس سے اشتعال پھیلا بلکہ اس کی کافی مذمت کی گئی۔
محمد رمزی کی جانب سے اس پر معذرت طلب کرنے پر بھی اسکے خلاف کارروائی نہیں روکی گئی۔ لیکن گزشتہ برس عدالت نے اسے بے گناہ قرار دیا۔
جس پر اس کے کیس کو الجزائر کی جوڈیشل کونسل کو بھجوائی گئی جہاں پر پراسیکیوٹر کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی اور بلآخر اسے جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے قید و جرمانے کی سزا سنائی گئی۔