کراچی سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد زائرین ایران سے واپسی پر پاک ایران سرحد ریمدان پر پھنس گئے۔
زائر حسین حیدر نے کہا ہے کہ ریمدان بارڈر سے کراچی جانے والے راستے مقامی افراد نے بند کیے ہوئے ہیں، ریمدان بارڈر پر 2 روز سے پھنسے زائرین میں بچے، خواتین اور معمر افراد بھی شامل ہیں۔
حسین حیدر کے مطابق ریمدان بارڈر پر پھنسے زائرین کو رہائش، کھانے اور پینے سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
زائرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت زائرین کو کراچی لے جانے کے فوری اقدامات کرے۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاک ایران بارڈر پر اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سختی کی گئی، اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے ردِعمل میں اسمگلنگ میں ملوث افراد نے سڑک بند کر دی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سڑک کھلوانے کے لیے مظاہرین سے مذاکرات کیے گئے، سڑک کی بندش سے دیگر مسافروں کے ساتھ ایران سے آنے والے زائرین بھی پھنس گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زائرین جس روٹ کو اختیار کر رہے ہیں وہ حکومت کی جانب سے ڈکلیئرڈ نہیں، زائرین اس روٹ کو ایس او پی کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔
صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈکلیئرڈ روٹ نہ ہونے کی وجہ سے زائرین اپنے رسک پر آتے جاتے ہیں، گزشتہ ماہ بھی 300 زائرین کو ریسکیو کر کے کراچی پہنچایا گیا تھا۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق گزشتہ شام روڈ بندش کے باعث یہ زائرین پھنس گئے ہیں، روڈ کھلوانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اقدامات کر رہی ہے، زائرین اس غیر منظور شدہ روٹ کو اختیار کرنے سے اجتناب کریں۔