لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں ہتکِ عزت قانون کے خلاف دائر شدہ درخواست کی اسکروٹنی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے ہتکِ عزت قانون کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ہتکِ عزت قانون کے تحت ٹرائل سے قبل 30 لاکھ روپے تک ہرجانے کا نوٹس بھجوایا جا سکے گا، قائم مقام گورنر پنجاب ملک احمد خان نے چند روز قبل اس بل پر دستخط کیے تھے۔
گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد ہتکِ عزت قانون پنجاب میں فوری نافذ العمل ہو گا۔
دوسری جانب ہتکِ عزت قانون کے خلاف درخواست گزار کے وکیل نے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس میں جمع کروا دی ہے۔
رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف دائر درخواست پر اعتراض ختم کر دیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے، ہتک عزت آرڈیننس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔
درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ہتک عزت قانون پر عمل درآمد روکا جائے۔